پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے تصدیق کی ہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہیں گے۔ رمیز نے انکشاف کیا کہ ثقلین نے ذاتی وجوہات کی بنا پر معاہدے کی تجدید کا فیصلہ کیا۔
ثقلین نے ابتدائی طور پر 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل باگ ڈور سنبھالی جب انہوں نے عبوری بنیادوں پر سابق ہیڈ کوچ مصباح الحق کی جگہ لی۔ لیجنڈری آف اسپنر کو میگا ایونٹ میں پاکستان کی شاندار کارکردگی کے بعد توسیع دی گئی اور آخر کار انہیں فروری 2022 کے آغاز میں ایک سال کے معاہدے کی پیشکش کی گئی۔ ان کا موجودہ معاہدہ فروری 2023 میں ختم ہو جائے گا۔
45 سالہ اس سے قبل ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش میں بطور کوچ کام کر چکے ہیں اور 2019 کی آئی سی سی ورلڈ کپ جیتنے کی مہم کے دوران انگلش قومی ٹیم کے باؤلنگ کنسلٹنٹ تھے۔
اس کے علاوہ رمیز نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ آسٹریلیا کے لیجنڈ بلے باز میتھیو ہیڈن آئندہ 2022 میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے کیمپ میں بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ شامل ہوں گے۔ رمیز نے کہا کہ ہیڈن کا ان پٹ قومی ٹیم کے لیے بہت زیادہ ہو گا کیونکہ وہ اپنا دوسرا T20 ورلڈ کپ جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہیڈن اس سے قبل 2021 T20 ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کے بیٹنگ کنسلٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پاکستانی بلے بازوں پر ان کی کوچنگ کے اثرات کو ٹیم انتظامیہ نے بہت سراہا تھا۔
رمیز نے انکشاف کیا ہے کہ محمد یوسف بھی بیٹنگ کوچ کے طور پر کام جاری رکھیں گے جبکہ ہیڈن کو کنسلٹنٹ کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔
0 Comments