پاکستان کے سابق کرکٹر رمیز راجہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے کے دوران حارث رؤف اور شاہین آفریدی کی بولنگ Speed میں کمی محسوس کی .
نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں تیز گیند بازوں کی کارکردگی پربات کرتے ہوئے. انہوں نے کہا کہ حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی دونوں کو ون ڈے میں زیادہ Wickets لینے کے لیے اپنی رفتار بڑھانے کی ضرورت ہے، خاص طور پر ایشیا میں جہاںSpeed کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے
"حارث رؤف کے بارے میں گفتگوکرتے ہوئےکہتے ہیں میرے خیال میں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لینتھ بولر کی طرح موثر نہیں ہیں۔ وہ یا تو اچھا یارکر کرتے ہے یا اس کی Slow One اچھی کرتے ہیں اور ٹی ٹوئنٹی میں جب بلے باز Chance لیتے ہیں تو وہ آسانی سے وکٹیں لے لیتے ہیں۔ ون ڈے بولنگ میں بہت فرق ہے، اور میرے خیال میں اسے زیادہ Efective ہونے کے لیے اپنی Speed بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ابھی ان کی Bowling Speed میں کمی آئی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ خود بھی کم رفتار سے بولنگ کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ 10 اوور کا اسپیل ہے، پھر بھی 2-3 اوورزتو زیادہ Speed سے کرنے چاہیے، لیکن مجموعی طور پر، مجھے لگتا ہے کہ اس کی رفتار کو کچھ اور بڑھانے کی ضرورت ہے۔
شاہین آفریدی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پی سی بی کے سابق چیئرمین نے کہا، "شاہین آفریدی کو بھی اپنی اوسط رفتار 136 بڑھانے کی ضرورت ہے اور جب وہ آگے باؤلنگ کرتے ہیں تو ایک یا دو درجے اوپر جائیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسی پچوں پر، آپ کو اپنی باؤلنگ کے بارے میں اچھی طرح سمجھنا ضروری ہے، جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کو زیادہ سائیڈ وے حرکت نہیں ملے گی۔ لہذا، آپ کو مختلف حالتوں، رفتار کی تبدیلی، یا سراسر رفتار کے ذریعے موثر ہونے کی ضرورت ہے۔"
واضح رہے کہ ایشیائی کنڈیشنز بالخصوص پنڈی کی پچ تیز گیند بازوں کے لیے چیلنجنگ رہی ہے۔ مزید برآں شاہین آفریدی کے گھٹنے کی انجری بھی ان کی رفتار میں کمی کا باعث بنی ہے۔ ون ڈے ورلڈ کپ کے افق پر، حارث رؤف اور شاہین آفریدی دونوں کو ان حالات میں موثر ہونے کا کوئی طریقہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ ٹیم کے بنیادی تیز گیند باز ہیں۔
0 Comments