پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ملک میں کرکٹ کو فروغ دینے کے مقصد سے کرکٹ بورڈ کی چیئرمین شپ قبول کی ہے اور ان کا کسی بھی طرح سے اپنے دوستوں یا خاندان کو فائدہ نہیں پہنچا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رمیز نے کہا کہ میں یہاں کرکٹ کے فروغ کے لیے کام کرنے آیا ہوں اور نہ ہی میں اپنی اہلیہ کو کسی سرکاری دورے پر لے گیا اور نہ ہی اپنے خاندان کے کسی فرد کو فائدہ پہنچایا۔ "
چیئرمین کرکٹ بورڈ نے قومی اسمبلی کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی جس کی صدارت نواب شیر نے کی اور پی سی بی کے سی ای او فیصل حسنین اور این ایچ پی سی کے ڈائریکٹر ندیم خان نے شرکت کی۔
کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے طور پر اپنے اخراجات کے بارے میں پوچھے جانے پر، رمیز نے مزید کہا: "میرا خاندان نہیں چاہتا تھا کہ میں پی سی بی کی چیئرمین شپ قبول کروں۔ وہ جانتے تھے کہ پی سی بی کے چیئرمینوں کو ہر بار بلانے کے علاوہ کچھ نہیں ملتا۔"
1992 کا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رکن رمیز کو گزشتہ سال ستمبر میں پی سی بی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا اور ان کے دور میں قومی کرکٹ ٹیم نے کئی شعبوں میں بہتری لائی ہے۔
سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ انہوں نے چیئرمین بننے کے بعد سے اپنے خاندان کے لیے کسی قسم کے فوائد یا تفریحی الاؤنسز کا دعویٰ نہیں کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین پی سی بی کو کوئی معاوضہ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ بطور چیئرمین پی سی بی میری تنخواہ صفر ہے۔ میں نے اب تک بطور چیئرمین کوئی غیر ضروری فائدہ نہیں اٹھایا۔ "میں نے تفریحی گرانٹ نہیں لی اور اب تک اپنے سرکاری دوروں پر صرف ڈھائی لاکھ روپے خرچ کیے ہیں۔"
0 Comments