پاکستان کے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے ایک مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے کیریئر کے بارے میں انکشاف کیا۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز نے سابق کوچ وقار یونس کو اپنے کیرئیر کی زوال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق کوچ نے پی سی بی کو اپنی رپورٹ میں دوبارہ قومی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلنے کی اجازت دینے سے پہلے انہیں مقامی سرکٹ میں واپس بھیجنے کی سفارش کی تھی۔
احمد شہزاد کے مطابق انہوں نے یہ رپورٹ خود نہیں دیکھی تاہم پی سی بی کے ایک اہلکار نے انہیں بتایا کہ ان کے بارے میں ایسے ریمارکس کیے گئے ہیں۔ "ان کے الفاظ نے میرے کیریئر کو نقصان پہنچایا، خاص طور پر اس لیے کہ مجھے اپنا کیس بیان کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ یہ ایک پہلے سے منصوبہ بند طریقہ تھا، اور وہ ایک پتھر سے دو پرندے مارنا چاہتے تھے،" انہوں نے کہا۔
ہندوستان کے ویرات کوہلی کے ساتھ اپنے موازنہ کے بارے میں شہزاد نے کہا کہ ان کے پاس ایم ایس دھونی جیسے سرپرست نہیں ہیں۔ "میں نے یہ پہلے بھی کہا ہے، اور میں اسے دوبارہ کہوں گا، کوہلی کا کیریئر ناقابل یقین طور پر شروع ہوا کیونکہ انہیں ایم ایس دھونی مل گیا، لیکن بدقسمتی سے، یہاں پاکستان میں، آپ کے لوگ آپ کی کامیابی کو برداشت نہیں کر سکتے۔"
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے سینئر اور سابق کرکٹرز کرکٹ کی دنیا میں کسی کو کامیاب ہوتے دیکھنا ہضم نہیں کر سکتے۔ احمد شہزاد نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے بہت چھوٹی عمر میں ڈیبیو کیا۔ وہ افتتاحی سیٹج میں اپنے جارحانہ انداز کے لیے جانا جاتا تھا۔
0 Comments