انگلش بلے باز جونی بیئرسٹو نے اپنے کیریئر کی بہترین اننگز کھیل کر ٹرینٹ برج میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی بولنگ لائن اپ کو تباہ کر دیا اور چوتھی اننگز میں دوسری تیز ترین سنچری کا ریکارڈ قائم کیا۔
آخری دن 299 کے ٹوٹل کا تعاقب کرتے ہوئے وکٹ کیپر بلے باز نے 92 گیندوں پر 147.8 کے شاندار ہٹ ریٹ سے 136 رنز بنائے جس میں 14 چوکے اور 7 چھکے شامل تھے اور کپتان بین اسٹوکس کے ساتھ 179 رنز کی قیمتی شراکت داری تھی۔
میچ جیتنے کے ساتھ ہی انہوں نے ٹیسٹ میچ کی چوتھی اننگز میں شاہد آفریدی کا دوسری تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بھی توڑ دیا اور اب وہ انگلش بلے باز گلبرٹ جیسپ سے پیچھے ہیں جنہوں نے 76 رنز کے ساتھ تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔
پاکستانی بلے باز نے 2005 میں برج ٹاؤن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 78 گیندوں پر 100 رنز بنائے تھے جب کہ بیرسٹو نے یہ سنگ میل 77 گیندوں میں اسکور کیا تھا۔ اس کے پہلے 50 رنز 50 گیندوں پر آئے، اور اگلے 50 رنز صرف 27 گیندوں پر آئے۔
جب انگلینڈ کو آخری سیشن سے 160 رنز درکار تھے، بیرسٹو اور بین اسٹوکس نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے بقیہ اسکور کا تعاقب 16 اوورز میں کیا اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ بین اسٹوکس نے 70 گیندوں پر 75 رنز بنائے۔
انگلینڈ نے تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 2-0 کی برتری کے ساتھ فتح حاصل کی اور بیرسٹو کو ان کی تاریخی اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ لیجنڈری فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن نے بھی میچ کے دوران 650 ٹیسٹ وکٹوں کا سنگ میل عبور کیا۔
0 Comments