پاکستان کے دائیں ہاتھ کے اوپنر خالد لطیف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو تحریری معافی نامہ بھجوایا، جس میں انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران فکسنگ میں اپنے کردار کو قبول کیا تھا۔ انہوں نے پی سی بی سے درخواست کی کہ انہیں (مسابقتی) کرکٹ میں واپس آنے کی اجازت دی جائے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے خالد لطیف کو پی ایس ایل 2 کے دوران اسپاٹ فکسنگ کا قصوروار پایا گیا تھا اور انہیں اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر کرکٹ پر طویل پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذرائع کے مطابق خالد، جن کی معطلی گزشتہ سال فروری میں ختم ہوئی تھی، نے اب کرکٹ بورڈ کو معافی کا خط لکھا ہے تاکہ وہ اپنی بحالی شروع کر سکیں، کیونکہ وہ پہلے ہی اپنی 5 سالہ معطلی کاٹ چکے ہیں۔
یہ بھی اطلاع ہے کہ دائیں ہاتھ کا کھلاڑی ممکنہ طور پر اگلے ہفتے بعض حالات میں بحالی کے عمل میں شامل ہو جائے گا، جب کہ ان کی مسابقتی کرکٹ میں واپسی اس سال اکتوبر نومبر میں ہی ممکن ہو گی۔
کرکٹ بورڈ کا اینٹی کرپشن یونٹ کرکٹرز کی بحالی کی نگرانی کرے گا جس میں فلاحی کام اور بچوں کو لیکچرز شامل ہوں گے۔
تاہم، شرجیل خان پابندی اور بحالی کے عمل کو مکمل کرنے کے بعد پہلے ہی مسابقتی کرکٹر میں واپس آ چکے ہیں۔
شرجیل خان نے پی ایس ایل 7 میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی لیکن ان کی کارکردگی خراب رہی۔ انہوں نے 10 میچوں میں 231 رنز بنائے جن میں 2 نصف سنچریاں بھی شامل تھیں، جب کہ ان کی فرنچائز 10 میں سے صرف 2 میچ جیت سکی۔
خالد لطیف نے پاکستان کے لیے 13 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے اور 21.5 کی اوسط سے 237 رنز بنائے جس میں ایک نصف سنچری بھی شامل ہے۔
0 Comments