عاقب جاوید نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے باصلاحیت کھلاڑی عدم توجہ کی وجہ سے افغانستان جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لاہور قلندرز نے ملک بھر میں ٹرائلز کے ذریعے 5 لاکھ نوجوان کرکٹرز کو موقع فراہم کیا۔
عاقب جاوید نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے بارے میں بات کی اور نوجوان کرکٹرز کے لیے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہارت بنیادی طور پر ابتدائی سالوں میں تیار ہوتی ہے اور بچوں کو بھی کرکٹ کا طویل فارمیٹ کھیلنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
عاقب جاوید نے مزید دعویٰ کیا کہ کرکٹ کا ٹیلنٹ اب صرف لاہور اور کراچی تک محدود نہیں رہا۔ دلچسپ ٹیلنٹ اب خیبرپختونخوا اور فاٹا سے آتا ہے۔
انہوں نے ایک تشویشناک بیان دیا جب ان کا کہنا تھا کہ اگر مناسب توجہ نہ دی گئی تو خیبرپختونخوا میں ٹیلنٹ سرحد پار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں مواقع کی کمی کھلاڑیوں کے بہتر کیریئر کے لیے افغانستان جانے کا سبب بن سکتی ہے۔
عاقب جاوید نے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے لیے گراؤنڈز اور آلات کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ عاقب جاوید نے کہا کہ لاہور قلندرز نوجوان ٹیلنٹ کو فروغ دے کر ملک میں کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے۔
0 Comments