پاکستان کی نئی بننے والی حکومت ملک بھر میں کھیلوں کے محکمانہ نظام کو بحال کر رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور حکومت میں محکمانہ نظام کو ختم کر دیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے مختلف کھیلوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے علاقائی نظام قائم کیا تھا۔
محکمانہ نظام کو ختم کرنے کا اقدام مقبول نہیں تھا کیونکہ کھلاڑیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی روزی روٹی بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ مختلف کھیلوں کے کھلاڑیوں کی جانب سے اس وقت کے وزیر اعظم سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور محکمانہ نظام پر واپس آنے کے لیے متعدد بار احتجاج کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف محکمانہ نظام واپس لانے پر غور کر رہے ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ متعلقہ محکموں کو کہا گیا ہے کہ وہ مختلف کھیلوں میں اپنی ٹیمیں بنا کر دوبارہ کھیلوں کے منصوبے شروع کریں۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ محکموں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے سابق کھلاڑیوں کو دوبارہ تعینات کریں۔
یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ علاقائی ٹیمیں محکمانہ نظام کے ساتھ ساتھ رہیں گی یا پرانا نظام دوبارہ نافذ کیا جائے گا اور علاقائی ٹیموں کو ختم کر دیا جائے گا۔ اس کا اثر پاکستان کے کرکٹ سسٹم پر بھی پڑے گا کیونکہ پورا سیٹ اپ صرف تین سال پہلے ہی بدل دیا گیا تھا۔
0 Comments